وفاقی وزیر فواد چوہدری نے تعلیمی ادارے کھولنے کی حمایت کر دی

 لاہور: اردوتازہ ترین خبر 07اگست2020ء  وفاقی وزیر فواد چوہدری نے تعلیمی ادارے کھولنے کی حمایت کر دی ہے۔فواد چوہدری نے کہا ہے کہ میرے خیال میں اب سکول کھول دینے چاہیے۔کم پیسوں والے اسکولوں کے مالی مسائل زیادہ ہوگئے ہیں۔میں نے اس سلسلے میں قت محمود اور مراد راس کو بھی لکھا ہے کہ سکول جلد کھولنے چاہیے۔ جب کہ آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن نے وزرائے تعلیم کانفرنس کا اعلامیہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت 15 اگست سے ملک بھر کے سکولز کھولنے کا اعلان کرے بصورت دیگر وہ خود تعلیمی ادارے کھول لیں گے۔

ایک بیان میں کاشف مرزا نے کہا کہ سکولز کھولنے والے اداروں کو قانونی تحفظ دینے کے لیے لیگل سیل قائم کر دیا گیا ہے جبکہ رکاوٹوں کی صورت میں لانگ مارچ کیاجائے گا۔اور حکومت کو عوام سے کوئی سروکار نہیں ہے، یہ عوامی حکومت  نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایس اوپیز کے تحت دیگر شعبوں کی طرح سکولز بھی کھولے جائیں، ملک بھر میں ساڑھی7 کروڑ طلبا وطالبات اپنے آئینی حق سے محروم ہیں۔گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک بھرکے تعلیمی ادارے 15 ستمبرکو ہی کھولے جائیں گے۔

اس حوالے سے صوبائی وزیر تعلیم پنجاب کی جانب سے بھی بیان سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ سرکاری اور نجی سکول 15ستمبرسے ہی کھلیں گے۔مراد راس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی صورتحال بہتر ہونے پر پنجاب بھر کے سرکاری اور نجی اسکولز 15ستمبرسے کھلیں گے۔ اسکول کھولنے کا دارومدار کورونا وبا پر قابو پانے کی صورت میں ممکن ہے۔ اس حوالے سے کورونا ایس او پیز مکمل تیار ہیں۔کورونا ایس او پیز کے حوالے سے والدین کو جلد آگاہ کیا جائے گا۔مراد سے مزید کہا کہ پندرہ ستمبر سے قبل سکول کھلنے کی تمام تر خبریں بے بنیاد ہیں۔

            ایک تعلیم یافتہ طبقہ حکومت کے خلاف ہو رہا ہے۔ یہ حکومت کو بہت مہنگا پڑے گا۔  کیا یہ حکومت  کو شاید پتہ نہیں ہے لوکل ایریا  میں ایک سکول کی آمدن سرکاری سکول کہ صرف ایک استاد  کی تنخواہ سے کم ہے۔   دوسرے اخراجات  بہت زیادہ ہے۔ حکومت بہت  فیل ہو چکی ہے، اب یہ عوام کے ننھے پھولوں کو ذلیل اور جاہل بنا  رہی ہے۔

Add caption

No comments:

Post a Comment